انکی الفت کا دیا دل میں جلا رکھا ہے خود کو دیوانہ محمد کا بنا رکھا ہے جب بھی لیتا ہوں میں نام آپکا یوں لگتا ہے جام کوثر ہے
Month: July 2024
میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو اگرچہ ظلم و تاریکی میں ڈوبا ہے جہاں لوگو مگر ہم کو
اُس کے پاس جانے سے، راحتیں تو آئیں گی دو پَلوں کی خوشیاں بھی ہاتھ میں تو آئیں گی جِتنا وہ حسیں ٹھہرا، اُس پہ رشک کرنے کو اِردگرد بستی
شکیب و صبر کے پیکر بھی آزمائے گئے جہاں میں آئے پیمبر بھی آزمائے گئے گزشتہ رات فقط اک مرا چراغ نہیں نُجُوم و ماہِ مُنوّر بھی آزمائے گئے
محبتوں کا انوکھا جہاں ہے پاکستان یہ چاہتوں کی دلاری زباں ہے پاکستان خدائے پاک نے ہم کو دیا ہے یہ تحفہ اسی کے فضل کا پیارا نشاں ہے پاکستان
آقا کی محبت میں ، دل میرا دھڑکتا ہے دیدار محمد کو ، دل میرا تڑپتا ہے سینے میں مرا دل بھی ، ہر وقت مرے اللّٰہ دیدار مدینہ کی
مجھے ہے یاد مدینے کی وہ ہوا اب تک دل و نظر میں بسی ہے وہی فضا اب تک مزے مزے سے وہاں پر کھجور کھاتے تھے نبی کے شہر
وطن اک انوکھا دیا ہے جہاں سے کرو شکر رب کا تم اپنی زباں سے حفاظت کرو سب مرے دیس والو نہ توڑو کوئی گل تم اس گلستاں سے
آشنائی کا اثاثہ بھی بہت ہوتا ہے بھیڑ میں ایک شناسا بھی بہت ہوتا ہے تم کو تفصیل میں جانے کی ضرورت ہی نہیں دکھ بڑا ہو تو خلاصہ بھی
اللہ کی محبت کا مزہ کیوں نہیں لیتے دنیا ہی میں جنت کا مزہ کیوں نہیں لیتے یہ نفس پرستی تمہیں برباد کرےگی اللہ کی اطاعت کا مزہ کیوں نہیں
Load More