اٹھا لو اِس غنیمت سے کہ جو حصہ تمھارا ہے | خوبصورت اردو شاعری | Urdu poetry beautiful

Urdu poetry heart touching | Urdu poetry text | Urdu poetry 2 lines

0 11

اٹھا لو اِس غنیمت سے کہ جو حصہ تمھارا ہے
لٹا دو سب غریبوں میں کہ جو حصہ ہمارا ہے

مرے الفاظ مجھ سے اب، بغاوت کر نہیں سکتے
کہ میں نے ان کی رگ رگ میں لہو اپنا اتارا ہے

سمندر کی یہ بڑھتی تیز لہروں سے نہ گبھراؤ
یہ بڑھتی جائیں لیکن ان کا حاصل اک کنارا ہے

مرے گلشن کے پھولوں میں یہ بوئے ساز ہے کیونکر
یقیناً خار کی حالت بگڑنے کا اشارا ہے

مجھے پیوستگی سے کیا خطر ہوگا مرے یارو
میں بےگھر تھا،میں بےگھر ہوں،یہی میرا خسارا ہے

مجھے زیب و آرائش سے نہیں ہے واسطہ کوئی
مرا مسکن غریبی ہے،یہی میرا سہارا ہے

مجھے راح و سکونِ زندگی راقِم میسر ہے
کہ میرے شیخ نے مجھ کو کئی رنگوں سے مارا ہے

اٹھا لو اِس غنیمت سے کہ جو حصہ تمھارا ہے
لٹا دو سب غریبوں میں کہ جو حصہ ہمارا ہے

شاعری: ایم راقم نقشبندی

میری بے کار محبت کو یہ اعزاز ملا ۔۔۔ دیکھ لیتا ہوں ترے عکس میں تصویر اپنی

Urdu poetry heart touching | Urdu poetry text | Urdu poetry 2 lines

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.