شبِ سیاہ میں کچھ اِس لیے عیاں تھے ہم | اردو اداس شاعری | sad poetry in urdu text

heart touching sad poetry in urdu | sad poetry in urdu 2 lines | sad heart touching poetry in urdu

0 1

شبِ سیاہ میں کچھ اِس لیے عیاں تھے ہم
زمیں پہ پھیلی ہوئی گَردِ کہکشاں تھے ہم

چراغ اور ہَوا میں نہ تھا گُریز کوئی
اک ایسی طرزِ ضیافت کے میزباں تھے ہم

کسی کسی کو سنائی دیے تھے حرف بہ حرف
کسی کسی کے لیے فجر کی اذاں تھے ہم

کچھ اِس لیے بھی حصارِ زمیں سے ہجرت کی
قدم قدم پہ وہاں محوِ امتحاں تھے ہم

ذرا سی دیر کو سوئے تھے کوہساروں میں
کُھلی جو آنکھ تو پھولوں کے درمیاں تھے ہم

کسی پہاڑ کی چوٹی سے کیا نظر آتے
خلا سے دیکھتے کس درجہ بے کراں تھے ہم

تمام کوششیں کیسے نہ رائگاں جاتیں
ہَوائے تُند میں تنکوں کے پاسباں تھے ہم

ہمارے ڈھونڈنے والے عجیب تھے عادل
وہاں وہاں نہیں ڈھونڈا جہاں جہاں تھے ہم

شبِ سیاہ میں کچھ اِس لیے عیاں تھے ہم
زمیں پہ پھیلی ہوئی گَردِ کہکشاں تھے ہم

شاعری : عادل حسین

کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے

سوچا تھا کٹھن وقت میں غمخوار ملیں گے | مطلبی دوست شاعری 

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

If you want to read more sad poetry in Urdu please check

heart touching sad poetry in urdu | sad poetry in urdu 2 lines | sad heart touching poetry in urdu

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.