سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ | خاموشی پر اشعار
Urdu poetry ghazal | Urdu poetry heart touching
سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ
جاتے جاتے وہ مجھے دے گیا سوغات میں چپ
لوگ کرتے ہیں نئے شہر کو آباد مگر
چھوڑ کے جاتے ہیں اجداد کے دیہات میں چپ
مجھ پہ تنہائیوں کا سایہ ہے سو اس لیے بھی
ہر گھڑی ہر جگہ ہوتی ہے مری ذات میں چپ
اس کو آواز لگائی بڑی مشکل سے مگر
اس نے یکدم سے تھما ڈالی مرے ہاتھ میں چپ
صرف اک شخص کے جانے سے خموشی کا خدا
کس لیے پھیلا رہا ہے مرے دن رات میں چپ
سامنے جس کے ہوا کرتی تھی ہر بات میں چپ
جاتے جاتے وہ مجھے دے گیا سوغات میں چپ