سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں | اردو انقلابی شاعری

Inqalabi poetry urdu

0 9

سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں
حق کے شیدائی یہاں مار دیے جاتے ہیں

سورما کوچ کیے جاتے ہیں سب دنیا سے
ننگ ہاتھوں میں وہ تلوار دیے جاتے ہیں

حرمتِ دین پہ شمشیر سے لڑنے والے
اپنے قدموں تلے دستار دیے جاتے ہیں

مر گئ غیرتِ مُسلم کہ سُنو مغرب سے
دشمنِ دیں ہمیں للکار دیے جاتے ہیں

جن کو اجداد نبھاتے ہوۓ تھک ہار گئے
چھوٹے بچوں میں وہ کردار دیے جاتے ہیں

خاص لوگوں پہ عیاں راز کیا کر پگلے
ہر کسی کو نہیں اَسرار دیے جاتے ہیں

ظلم سے آنکھ ملا, سر نہ جھکا دیکھ تو پھر
ایسے تمغے کہ سرِ دار دیے جاتے ہیں

سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں
حق کے شیدائی یہاں مار دیے جاتے ہیں

شاعری : بابر علی برق

کٹھن ہے راہ وفا اور عجب عدو کے ستم | جذبہ حریت پر انقلابی اشعار

اگر آپ مزید انقلابی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.