فریب دے نہ زمانے کو پارسا نہ بنے
اسے کہو کہ وہ بندہ بنے خدا نہ بنے
وفورِ دولتِ دنیا تو عارضی شے ہے
اسے کہو کہ تکبر میں باؤلا نہ بنے
امیرِ شہر یہی چاہتا ہے یا حضرت
ہماری چیخ گلے میں رہے صدا نہ بنے
کسی سے رکھنا ہے جتنا بھی اختلاف رکھو
مگر یہ دھیان میں رکھنا نیا دھڑا نہ بنے
خدا سروں پہ سلامت رکھے بڑوں کے ہاتھ
کسی بھی گھر کوئی چھوٹا کبھی بڑا نہ بنے
ہمیں سہولت گریہ بس اس قدر دیجئے
ہجوم بادہ کشاں مجلس عزا نہ بنے
مدد اے پیر جنوں زاد حضرت تحسین
ہماری بات کہیں بھی ترے سوا نہ بنے
فریب دے نہ زمانے کو پارسا نہ بنے
اسے کہو کہ وہ بندہ بنے خدا نہ بنے
شاعری: یونس تحسین
urdu poetry text | inqalabi shayari urdu | inqalabi poetry in urdu | inqlabi poetry in urdu