مسکرایا کرو ، ظلم ڈھایا کرو! بزمِ ماتم میں نغمے سنایا کرو..! اردو شاعری

urdu poetry heart touching| urdu poetry 2 lines

0 13

مسکرایا کرو ، ظلم ڈھایا کرو!
بزمِ ماتم میں نغمے سنایا کرو..!

چھوڑ دو فکر وہ کیا کہے گا تمہیں
ہر کسی کو نہ خاطر میں لایا کرو ۔۔۔!

آئینے کی طرح صاف کردار ہے.!
یوں نہ الزام ہم پر لگایا کرو..!

ہم کو تنہائیاں اپنی محبوب ہیں !
ہم کو سمجھانے بے جا نہ آیا کرو..!

کڑھتے رہنے کا کچھ فائدہ ہی نہیں.!
زندگی سے غموں کا صفایا کرو..!

بے وفا پاس سے جب بھی گذرا کرے.!
تیر مسکان کے تم چلایا کرو..!

وقت دانش بہت تیز رفتار ہے.!
ایک اک لمحہ سے فیض اٹھایا کرو..!

مسکرایا کرو ، ظلم ڈھایا کرو!
بزمِ ماتم میں نغمے سنایا کرو..!

شاعری : شیخ دانش عاصی اورنگ آبادی

اگر آپ مزید ادس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

آ ستم گر زور اپنا آزمانے کے لیے | اردو انقلابی شاعری از شیخ دانش عاصی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.