کدھر سے آیا کدھر گیا وہ | اداس شاعری
نوجوان شاعر عبداللہ حبیب کے قلم سے | urdu poetry sad 2 lines
کدھر سے آیا کدھر گیا وہ
مجھے تو بے چین کر گیا وہ
ابھی تو چلتا تھا ساتھ میرے
اور ایک پل میں بچھڑ گیا وہ
یہ آنکھ پر نم اگر تھی اپنی
خوشی خوشی تھی جدھر گیا وہ
ہم آنسوؤں میں ہی تیرتے تھے
یہاں جو ڈوبا کدھر گیا وہ
میں اس کو ڈھونڈوں تو کیسے ڈھونڈھوں
ہوا کے رخ پہ بکھر گیا وہ
جفائیں کیسے بگاڑتی رخ
جو ہجر میں بھی نکھر گیا وہ
وہاں پے کیسے سنبھالتا دل
تجھے جو دیکھا ببھر گیا وہ
وہ چاند دن میں یوں کیوں نکلتا
شفق بگڑتے ابھر گیا وہ
حبیب تیری یہ صحبتیں ہیں
کہ جو بھی آیا سدھر گیا وہ