کمال ِ ہجر نہیں ہے سُخنوری میری | اداس شاعری | urdu poetry sad 2 lines
best urdu poetry in text | amazing urdu poetry |urdu poetry 2 lines
کمال ِ ہجر نہیں ہے سُخنوری میری
عطائے خالق ِ اکبر ہے شاعری میری
گلی میں گُونجتا رہتا ہے شور لوگوں کا
مکاں میں گُونجتی رہتی ہے خامشی میری
اب اُس کو چیخ کے خواہش بتانی پڑتی ہے
جو شخص پہلے سمجھتا تھا اَن کہی میری
مقامِ حیف ہے، روشن تھی جس کی شب مجھ سے
اُسی نے کی ہے ہواؤں سے مُخبری میری
جو سُست رو ہیں وہ تقلید سے گریز کریں
نشان چھوڑ رہی ہے سُبُک روی میری
مَیں آ گیا ہوں تری بارگاہ میں اے عشق
قُبول کرنا سر ِ دشت حاضری میری
ہُوا ہوں جب سے مَیں منسُوب آپ کے در سے
کھٹک رہی ہے جہاں کو گداگری میری
پروں سے جَھڑتی تھی گَرد ِ فلک تفخُّر سے
ابھی خلاؤں میں پہلی اُڑان تھی میری
مَیں ہَٹ تو جاؤں گا لیکن کرو گے کیا پھر تم
جو میرے بعد کسی نے جگہ نہ لی میری
کسی کے شانے پہ بیٹھا چِڑا رہا ہے مجھے
جو خود سے کر نہیں سکتا برابری میری
تمہارے بعد یہ احساس ہو گیا مجھ کو
تمہارے ساتھ مکمّل تھی زندگی میری
نہیں چُھپا ہے کسی سے مرا ہنر عادل
جہان ِ رقص میں رقصاں ہے مورنی میری
کمال ِ ہجر نہیں ہے سُخنوری میری
عطائے خالق ِ اکبر ہے شاعری میری
شاعری : عادل حسین
کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے
If you want to read more Urdu poetry sad please visit
best urdu poetry in text | amazing urdu poetry |urdu poetry love sad |urdu poetry 2 lines | urdu poetry text | urdu poetry sad | urdu poetry sad 2 lines