کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا
دو گز کے قید خانے میں قید ہورہا تھا
ویران سا پڑا تھا ویران سے مکاں میں
پُرہول سا سماں تھا اُس وقت اُس جہاں میں
سنسان سی جگہ تھی، کیا فاٸدہ فغاں میں؟
خلوت نشین تھا میں خلوت میں رو رہا تھا
سوچوں میں کھوگیا تھا دنیا کی عشرتوں میں
یاروں کے قہقہوں میں، پُرلطف محفلوں میں
بابا کی چاہتوں میں،ممتا کی الفتوں میں
اشکوں سے اپنا دامن اس دم بھگو رہا تھا
کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا
دو گز کے قید خانے میں قید ہورہا تھا
حسرت سے چار جانب نظریں گھما کے دیکھا
پھر زور سے میں چیخا سب کو بُلا کے دیکھا
کوٸ نہ پاس آیا سب آزما کے دیکھا
میں ناتواں،اکیلا بے آس سو رہا تھا
کچھ کام کے نہیں تھے دولت کے بت بے چارے
اس وقت بن رہے تھے اعمال ہی سہارے
خوش بخت فرد ہے وہ خود کو جو یاں سنوارے
”ہمدرد“ اپنے سارے بندھن بھی کھو رہا تھا
کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا
دو گز کے قید خانے میں قید ہورہا تھا
شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
heart touching death poetry in urdu text | urdu poetry death | poetry on death in urdu