افلاک سے اترا کوئی معشوقِ حسیں ہے | نعت شریف

0 43

افلاک سے اترا کوئی معشوقِ حسیں ہے
خوشبو سے معطر یہ مدینے کی زمیں ہے

تابندہ ستاروں میں جھلک نور کی دیکھو
طیبہ کی زمیں ہے کہ یہ فردوس بریں ہے؟

سورج سے، چراغوں سے بھی روشن ہے زیادہ
اللّٰہ! یہ چہرہ ہے کہ مہتاب مبیں ہے

رخسار میں، گیسو میں،عجب رنگ بسا ہے
یہ حسن تو جنت کے نظاروں میں نہیں ہے

خود خالق عالم جسے دیدار کرائے
اس طرح کوئی آپ کی نظروں میں کہیں ہے؟

گفتار میں، کردار میں اس طرح تھے اعلٰی
دشمن بھی یہ کہتے تھے کہ صادق ہے امیں ہے

”ہمدرد” کا محبوب ہے سلطانِ مدینہ
ہمدرد کے دل میں وہی سلطان مکیں ہے

افلاک سے اترا کوئی معشوقِ حسیں ہے
خوشبو سے معطر یہ مدینے کی زمیں ہے

 

شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

 

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.