جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے | اردو غزل شاعری
urdu poetry for friends| urdu poetry ghazal
جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے
اُن دنوں ٹھیک تھے بے کار نہیں ہوتے تھے
جسم سے ہجر اگر رات میں ملنے آتا
درمیاں ہم کبھی دیوار نہیں ہوتے تھے
پہلے ہم لوگ تعلق پہ یقیں رکھتے تھے
پہلے ہم لوگ سمجھدار نہیں ہوتے تھے
اب تو اک پل کی خماری بھی نہیں ہے صاحب
ہم کبھی نیند سے بیدار نہیں ہوتے تھے
اپنے کمرے کی مَیں کھڑکی سے بھی لڑ پڑتا تھا
جب ترے آنے کے آثار نہیں ہوتے تھے
دَور اک ایسا بھی گزرا ہے سنا ہے میں نے
لوگ جب سادہ تھے ؛ فنکار نہیں ہوتے تھے
راز افشا نہیں ہوتے تھے کسی کے عرفان
جب مرے شہر میں اخبار نہیں ہوتے تھے
جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے
اُن دنوں ٹھیک تھے بے کار نہیں ہوتے تھے
شاعری: عرفان منظور بھٹہ
اگر آپ دوست کے متعلق شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
Wow, marvelous weblog structure! How long have you ever been blogging for?
you made blogging look easy. The entire look of your web site is fantastic, let alone the content!
You can see similar here ecommerce
Hi, i think that i saw you visited my weblog
thus i came to “return the favor”.I am attempting to find things
to improve my web site!I suppose its ok to use a few
of your ideas!! I saw similar here: Sklep online
Howdy! Do you know if they make any plugins to
help with Search Engine Optimization? I’m trying to get my site to rank for some targeted keywords but I’m
not seeing very good gains. If you know of any please
share. Kudos! You can read similar blog here: Backlink Portfolio