احسن اعجازاداس شاعری

جب بھی ملتا ہے وہ انجان بڑا لگتا ہے | اردو اداس شاعری | urdu sad poetry 2 lines

جب بھی ملتا ہے وہ انجان بڑا لگتا ہے مجھ کو اس بات میں نقصان بڑا لگتا ہے عمر تھوڑی ہے مگر تاب جمال ایسی ہے جس جگہ بیٹھے وہ، ذیشان بڑا لگتا ہے
جب بھی ملتا ہے وہ انجان بڑا لگتا ہے | اردو اداس شاعری | urdu sad poetry 2 lines

جب بھی ملتا ہے وہ انجان بڑا لگتا ہے
مجھ کو اس بات میں نقصان بڑا لگتا ہے

عمر تھوڑی ہے مگر تاب جمال ایسی ہے
جس جگہ بیٹھے وہ، ذیشان بڑا لگتا ہے

اِس کے جھنجھٹ سے بچے بھی تو کوئی کیسے بھلا
عشق آغاز میں آسان بڑا لگتا ہے

تو جو بچھڑا تو یہ جانا کہ بچھڑنے والے
بے وفا بھی ہوں تو ارمان بڑا لگتا ہے

ہو بہو ،ترک_تعلق کی طرح ترک_سخن
وقت اِس میں بھی مری جان بڑا لگتا ہے

تم جو ہر روز مکر جاتے ہو وعدہ کر کے
اِس طرح تو نہیں انسان بڑا لگتا ہے

کیوں نہ میں اُس کی سخاوت پہ کروں شک احسن
جس کو بس میرا ہی دامان بڑا لگتا ہے

جب بھی ملتا ہے وہ انجان بڑا لگتا ہے
مجھ کو اس بات میں نقصان بڑا لگتا ہے

شاعری: احسن اعجاز

وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے | سوال و جواب پر اردو غزلیہ شاعری

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے

If you want to read more Urdu sad poetry please visit

sad poetry sms in urdu | alone 2 lines sad poetry in urdu | sad poetry urdu | alone sad poetry in urdu 2 lines | alone sad poetry in urdu 2 lines

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *