ہجرت بھی ایک سنتِ خیر الانام ہے | ہجرت پر شاعری | Naat text in urdu
naat poetry in urdu text | naat poetry in urdu | naat poetry Urdu lyur
ہجرت بھی ایک سنتِ خیر الانام ہے
اللہ کے لئے جو کرے خوش مقام ہے
ہجرت رسولِ پاک نے کی رب کے حکم پر
صدیق ان کے ساتھ تھے ان پر سلام ہے
بستر پہ اپنے جن کو سلایا علی ہیں وہ
یعسوبِ مومنین ہیں، کیا خوب نام ہے
کفار در پہ قتل کا ساماں کیئے ھوئے
بستر پہ ہیں علی یہ بڑا ان کا کام ہے
اللہ رے وہ چڑھائی جہاں غارِ ثور ہے
اور دوش پر رسول علیہ السلام ہے
کھوجِی ہیں چار سمت، تلاشِ رسول میں
ہر ہر قدم پہ خطرہ، عجب انتظام ھے
ان میں ھے اک "سراقہ” کہ پایا حضور کو
گھوڑا دھنسا زمین میں کیا انتقام ہے
فرمایا مصطفیٰ نے پلٹ جاؤ خیر سے
میری طرف سے تم کو بشارت، انعام ہے
کنگن تمہیں عطا کیئے کسریٰ کے وعدہ ہے
اور آج میری سمت سے تم پر سلام ہے
ایران فتح جب ھوا، کنگن بھی آگئے
بولے عمر، سراقہ یہ تیرا مقام ہے
صدیق نے ہی غار کو جانچا، صفائی کی
پھر جو ہوا وہ بات تو معروف و عام ہے
مکڑی نے منہ پہ غار کے جالا بنا دیا
انڈے کبوتری کے، عجب اہتمام ہے
پہنچے رسولِ پاک مدینے کے پاس جب
اہلِ مدینہ پاک کا اک اِزْدِحام ہے
فرطِ جنونِ شوق میں گاتی تھیں بچیاں
"بدر علینا” ان کا مقدس کلام ہے
مہماندارِ ختمِ رسولاں ابو ایوب
کیا عشقِ مصطفیٰ ہےعجب احترام ہے
قصہ بہت طویل ہے کرتا ہوں مختصر
اذلان طیبہ والوں پہ کیا فیضِ عام ہے
ہجرت بھی ایک سنتِ خیر الانام ہے
اللہ کے لیئے جو کرے خوش مقام ہے
نبیؐءِ پاک کی چاہت اطاعت کے بِنا کیا ہے ؟ نعت شریف
جیسے ہی یاد آئی ہے پیارے حضور کی | نعت رسول اردو
حوض کوثر پہ حال کیا ہو گا جب نبی جی سے سامنا ہو گا | حوض کوثر پر نعتیہ اشعار