اردو شاعریڈاکٹر محمد اظہر خالد

فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا |دنیا کی بے ثباتی پر اشعار | IsIslamic poetry in urdu

فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا سدا کوئی بھی ٹھکانہ یہاں نہیں میرا پرایا گھر ہے اسے چھوڑ کر تو جانا ہے ہمیشہ رہنے کی خاطر جہاں نہیں میرا
فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا |دنیا کی بے ثباتی پر اشعار | IsIslamic poetry in urdu

فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا
سدا کوئی بھی ٹھکانہ یہاں نہیں میرا

پرایا گھر ہے اسے چھوڑ کر تو جانا ہے
ہمیشہ رہنے کی خاطر جہاں نہیں میرا

کبھی کبھی تو یہاں پر مجھے یہ لگتا ہے
” دیار غیر میں ہوں ہم زباں نہیں میرا ”

کبھی کبھی میں خزاں میں اجڑ سا جاتا ہوں
تسلی دل کے لئے گلستاں نہیں میرا

خدایا میری کسمپرسی پر تو کر دے کرم
سوائے تیرے کوئی مہرباں نہیں میرا

خدایا تیرے خزانوں پہ ہے نظر میری
زمیں نہیں ہے مری آسماں نہیں میرا

یہ اپنے دل کو میں اظہر بتا رہا ہوں بات
سدا چمکنے کو نام و نشاں نہیں میرا

فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا
سدا کوئی بھی ٹھکانہ یہاں نہیں میرا

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے دنیا تو یارو اک رہگزر ہے| دنیا کی بے ثباتی پر اشعار

لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی | فکر آخرت پر کلام

اگر آپ مزید فکر آخرت پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *