دلیرانہ شجاعت کے سبھی پیماں عمر لائے
عمر آئے تو سارے کفر پر طوفاں عمر لائے
چلے تلوار لیکر جانبِِ سرکار لیکن پھر
ملے جب مصطفیٰ سے تو وہیں ایماں عمر لائے
کسی میں دم اگر ہو روک لے رستہ مرا آ کر
چلے کعبہ یہ کہہ کر اور پھر خوشیاں عمر لائے
اکھاڑا جڑ سے ہی پھر روم و فارس کو دلیری سے
حکومت عدل کی ایسی شہِ خوباں عمر لائے
نبی سے عشق کیسا تھا مرے فاروقِ اعظم کو
نبی پر کرنے اپنی جان کو قرباں عمر لائے
فقط اک خط لکھا دریا کو تو بہنے لگا فوراََ
بھلا کیسے نہ بہتا اس طرح عنواں عمر لائے
خدا محمود ان کی بات کو قرآں میں لے آیا
عجب فہم و فراست کے عجب فرماں عمر لائے
دلیرانہ شجاعت کے سبھی پیماں عمر لائے
عمر آئے تو سارے کفر پر طوفاں عمر لائے
اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں