ایماں کے سہارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

0 28

ایماں کے سہارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں
قرآن کے پارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

سردار تو جنت کے ہیں ابنِ علیؓ دونوں
روشن یہ ستارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

وہ عائشہؓ حفصہؓ اور رٙملہؓ کے نواسے ہیں
زہرہؓ کے دلارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

حسنینؓ کو آقاﷺ نے کاندھوں پہ بٹھایا ہے
پُرکیف نظارے ہیں حسنین ہمارے ہیں

جو اِن سے کرے الفت راضی ہے خُداﷻ اُس سے
دل جان سے پیارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

مومن کو محبت ہے حیدرؓ کے گھرانے سے
یہ دیں کے منارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

جو بغض رکھے اِن سے دوزخ میں جلے گا وہ
حاسد کے خسارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

باطل بھی لرز جائیں حیدرؓ کے جوانوں سے
باطل پہ شرارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

حسنینؓ کی مدحت نے اذلان سخن گو کے
کیا بخت سنوارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

ایماں کے سہارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں
قرآن کے پارے ہیں حسنینؓ ہمارے ہیں

شاعری: اذلان الرحمان

اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.