اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا | بچھڑے دوستوں پر اشعار

ایک طویل عرصہ شب و روز ساتھ گزار کر بچھڑنے والے دوستوں کی یاد میں شاعری

5 1,473

اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا

فرقت کی اذیت سے گزرنا ہی پڑے گا

 

انجام بھلا ہجر کا الفت کا عمق ہو

کچھ روز مگر دل کو تڑپنا ہی پڑے گا

 

اُن دور جزیروں کی اگر سیر ہے مقصود

آنکھوں کو سمندر میں تو ڈھلنا ہی پڑے گا

 

تو ڈھونڈنے نکلے گا اگر کھوئے نشاں پھر

صحرا کی ہواؤں میں بکھرنا ہی پڑے گا

 

اس شخص کی تعریف میں لکھنا ہے حبیب اب

اس بار قلم تجھ کو بدلنا ہی پڑے گا

 

اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا

فرقت کی اذیت سے گزرنا ہی پڑے گا

شاعری:عبداللہ حبیب

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

اگر آپ دوست کے متعلق مزید شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ دیکھیں 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.