اردو شاعریملک مبشر صائم علوی

بے رنگ سا بے کیف سا بےکار سا لہجہ | لہجے پر اشعار | urdu poetry beautiful

بے رنگ سا بے کیف سا بےکار سا لہجہ ٹھکرائیے دشوار سا بیزار سا لہجہ رشتوں کا بھرم کاٹ کے رکھ دیتا ہے پل میں اب چھوڑنا ہوگا ہمیں تلوار سا لہجہ
بے رنگ سا بے کیف سا بےکار سا لہجہ | لہجے پر اشعار | urdu poetry beautiful

بے رنگ سا بے کیف سا بےکار سا لہجہ
ٹھکرائیے دشوار سا بیزار سا لہجہ

رشتوں کا بھرم کاٹ کے رکھ دیتا ہے پل میں
اب چھوڑنا ہوگا ہمیں تلوار سا لہجہ

لہجہء پُر از فتنہ و شر میں ہے خسارہ
نیکی کو مٹا دیتا ہے پُرخار سا لہجہ

نیکوں کو خطاکار بنا دیتا ہے لہجہ
عاصی کو بھی کردیتا ہے یہ پارسا، لہجہ

کردار کی عظمت کو ضیا بار ہے کرتا
چاہت کے اصولوں میں گرِفتار سا لہجہ

پائیں گے مخاطب سے بھی گُل بار دعائیں
اپنائیں اگر پھول کی مہکار سا لہجہ

دیتا ہے تکلم کو بھی تاثیر کی لذت
اَخلاق سے بھرپور مزیدار سا لہجہ

قرآن کی صورت میں گُہَر ریز نمایاں
سرکارِ دوعالم کا ہے شہکار سا لہجہ

توفیقِ سخن جب بھی عطا ہوتی ہے صائم
چُنتا ہے قلم جذبہء بیدار سا لہجہ

بے رنگ سا بے کیف سا بےکار سا لہجہ
ٹھکرائیے دشوار سا بیزار سا لہجہ

شاعری : ملک مبشر صائم علوی

کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے

موج  ہوا کا ذائقہ چکھتے ہی بجھ گئے | چراغوں پر اشعار

Urdu Poetry Best | Urdu 2 Lines Poetry | amazing urdu poetry

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *