بڑا یاد آ رہا ہے برکات کا زمانہ|حج پر اشعار

0 32

بڑا یاد آ رہا ہے برکات کا زمانہ۔ ایک حاجی جب حج کر کے گھر واپس لوٹتا ہے تو یہ ممکن ہی نہیں کہ اسے دوبارہ اللہ کے گھر کی یاد نہ ائے۔ ہر حاجی خواہش رکھتا ہے کہ وہ دوبارہ اللہ رب العزت کے گھر کا دیدار کرے اور اس کے لئے وہ دن رات دعائیں بھی کرتا ہے۔

 

بڑا یاد آ رہا ہے برکات کا زمانہ
شہر امین مکہ ، عرفات کا زمانہ

وہ خدا کے گھر کے چکر ، محنت صفا و مروہ
زمزم کے پانی کی وہ سوغات کا زمانہ

وہ حطیم کے نوافل ، بوسہِ سنگ اسود
وہ مطاف میں اترتی برسات کا زمانہ

وہ اذان کی ندائیں ، تکبیر کی صدائیں
حرمین میں میسر صلوات کا زمانہ

لبیک کا ترانہ ، پڑھتا ہے ہر دیوانہ
عشق الہی کے وہ اوقات کا زمانہ

اللہ کی محبت ، میں چھوڑ کر کے شوکت
وہ مٹانا اپنی ہستی اور ذات کا زمانہ

وہ خیموں والی بستی ، جس کو منی ہیں کہتے
اس میں بسر ہوئے جو دن رات کا زمانہ

مارے وہ سات کنکر ، تکبیر پڑھتے پڑھتے
شیطان کی رمی کا جمرات کا زمانہ

اظہر کی ہے دعا یہ ، ہونٹوں پہ ہے صدا یہ
مل جائے پھر دوبارہ جذبات کا زمانہ

بڑا یاد آ رہا ہے برکات کا زمانہ
شہر امین مکہ ، عرفات کا زمانہ

 

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

 

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.