عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے | حجاب پر اردو شاعری

hijab poetry in urdu

0 91

عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے
مشکل سمجھ لیا کیوں یہ آساں حجاب ہے

عزت تری چھپی ھوئی پردے میں ھوش کر
کتنے دکھوں کا تیرا یہ درماں حجاب ہے

امت کی بیٹیو سبھی غفلت سے نکلو اب
چھوڑو بھی اب یہ کہنا کہ نقصاں حجاب ہے

دوزخ کی راھوں پہ کیوں چلی جا رھی ھو تم
جنت میں جانے کا تو یہ ساماں حجاب ہے

عشق مجازی کے بھی فریبوں کو چھوڑ دو
نعرہ لگاؤ سب مرا دل جاں حجاب ہے

نغمہ مرا سبھی کے دلوں پر اثر کرے
اظہر کی شاعری میں نمایاں حجاب ہے

عورت ہے تو تری تو یہ پہچاں حجاب ہے
مشکل سمجھ لیا کیوں یہ آساں حجاب ہے

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

رب مالک ہے رب کی مرضی| ماؤں بہنوں اور بیٹیوں پر اشعار

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.