اپنی آنکھوں سے پلاتے ہیں وہ ایسا | پانی پر ٖاردو شاعری
Urdu poetry on water | Ansoo poetry in urdu text
اپنی آنکھوں سے پلاتے ہیں وہ ایسا پانی
جو یہ پی لے وہ نہ مانگے گا دوبارہ پانی
دن گزارا ہے تری یاد کے صحراؤں میں
شام آئی تو مری آنکھ میں اترا پانی
سینکڑوں غم لیے آنکھوں سے نکلتا ہے یہ
کون کہتا ہے کہ آنسو ہے ذرا سا پانی
چاہتا ہوں کے کسی روز نچوڑوں اس کو
روک کے رکھا ہے کچھ آنکھ میں کھارا پانی
میرا مذہب ہی اجازت نہیں دیتا ورنہ
ڈوب جانے کو پکارے ہے سنہرا پانی
جھیل آنکھوں سے جو رِس رِس کے لہو آتا ہے
دیکھنے والوں کو لگتا ہے ذرا سا پانی
اپنی آنکھوں سے پلاتے ہیں وہ ایسا پانی
جو یہ پی لے وہ نہ مانگے گا دوبارہ پانی