وہ غم ڈھالے گا خوشیوں میں جو غم رب کو بتاؤ تو
پلٹ جائیں گے سب پانسے ذرا نظریں جھکاؤ تو
لگے جو زخم دل پر مندمل کردے گا سب ہی وہ
وضو اشکوں سے کرکے تم جو ہاتھوں کو اٹھاؤ تو
یہ دنیا گر گرائے سب، وہ رب گرنے نہیں دےگا
گرو جو سامنے اس کے، اگر سجدے میں جاؤ تو
ہوائیں موڑ لیں گی رخ بجھانے جو بھی آئیں گی
اگر رب پر یقیں رکھ کے دیا اپنا جلاؤ تو
صدا تم کو بھی آئے گی “بتا تیری رضاکیا ہے”
رضا کے سامنے اس کی جو پہلے مسکراؤ تو
طلب دنیا کی لےکر تم یونہی بے کار جیتے ہو
سنور جائے گی دنیا بھی ذرا عقبی سجاؤ تو
خزاں ہو خشک سالی ہو سدا گلشن ہرا ہوگا
اگر موسم نہ دیکھو تم بس اس کے در پے جاؤ تو
وہ غم ڈھالے گا خوشیوں میں جو غم رب کو بتاؤ تو
پلٹ جائیں گے سب پانسے ذرا نظریں جھکاؤ تو
شاعری: عبداللہ حبیب
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
Hamd Poetry In Urdu 2 Lines | urdu poetry islamic | Urdu poetry best | Urdu poetry about Islam | Urdu poetry