بلبل کی چہک، گل کی مہک، چاند ستارے | بہترین حمدیہ اشعار

اللہ رب العزت کی بارگاہ میں حمد باری تعالی | ڈاکٹر شاکراللہ ہمدرد صاحب کے قلم سے

0 144

بلبل کی چہک، گل کی مہک، چاند ستارے
مولا!! تری قدرت سے ہیں یہ سارے نظارے

جگنو میں دمک ہے مرے مولا ترے دم سے
سورج میں چمک ہے مرے مولا ترے دم سے
اس بات پہ شاہد ہیں یہ قرآن کے پارے

جلوہ ترا موجود ہے افلاک و زمیں پر
اک تو ہی تو معبود ہے افلاک و زمیں پر
تو نے ہی بناۓ ہیں سبھی آب کے دھارے

تو چاہے تو پھر آگ کو گلزار بنادے
تو چاہے تو پھر دشت پہ اشجار اگا دے
تو چاہے تو کنکر کو زباں بخشے، پکارے

تو نے ہمیں قرآن کی نعمت سے نوازا
شہرت سے نوازا ہمیں دولت سے نوازا
گلشن ہو، سمندر ہو، کہ ہو آگ یہ سارے

دربار میں، بازار میں بس تیری جھلک ہے
ہر پھول میں ، ہر خار میں بس تیری جھلک ہے
ہمدرد کو جو کچھ بھی ملا، تیرے سہارے

بلبل کی چہک، گل کی مہک، چاند ستارے
مولا!! تری قدرت سے ہیں یہ سارے نظارے

شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

Hamd Poetry In Urdu 2 Lines | urdu poetry islamic | Urdu poetry best | Urdu poetry about Islam | Urdu poetry

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.