آسودہ چہروں کے پیچھے اک رنج و الم کی دنیا ہے | دنیا کی بے ثباتی پر اشعار
آسودہ چہروں کے پیچھے اک رنج و الم کی دنیا ہے
ہنستے ہوئے کہنا پڑتا ہے یہ دنیا غم کی دنیا ہے
آزاد دماغوں کو دنیا داری کی قید سے کیا لینا
آزاد دماغوں میں اب بھی ٹکے سے کم کی دنیا ہے
سب دوڑ رہے ہیں دنیا میں کچھ…