اردو شاعریزرینہ زرین

ظلمتِ شب ہے چاروں طرف کیا کروں | اردو شاعری

ظلمتِ شب ہے چاروں طرف کیا کروں | اردو شاعری

ظلمتِ شب ہے چاروں طرف کیا کروں
کس مسیحا کے بارے میں سوچا کروں

کون بانٹے میری دکھ کے لمحات کو
داستانِ جفا کس سے بولا کروں

اجنبی ہوگئے ہیں تعلق سبھی
کس کو اپنا سمجھ کر میں دیکھا کروں

اس عجب دور میں کوئی بتلائے تو
ناامیدی سے کیسے میں نمٹا کروں

خوش مزاجو! بتاؤ مجھے آج کیا
میری قسمت میں ہے یوں ہی تڑپا کروں

زخم دینے کے فن میں ہیں ماہر سبھی
اپنی خوشیوں کا کس سے میں سودا کروں

کوئی سوچے کبھی کہ یہاں کب تلک
عزم و کوشش مسلسل میں تنہا کروں

مجھ سے کہنے لگیں میری تنہائیاں
اپنے رب کو مسلسل میں سجدہ کروں

ظلمتِ شب ہے چاروں طرف کیا کروں
کس مسیحا کے بارے میں سوچا کروں

شاعری :زرینہ زرین

اگر آپ اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

بے کسوں کو بےسبب بےموت مرتا دیکھنا | اداس اردو شاعری

Shares:
3 Comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *