فانی دنیا سے دل نہ لگانا
اس کو دل میں کبھی نہ بسانا
تو یہاں پر ہمیشہ نہیں ہے
یہ ترا عارضی ہے ٹھکانہ
تو اسے غفلتوں میں گنوا مت
قیمتی زندگی کا زمانہ
دل کی دنیا کو آباد رکھنا
رب کے قرآں سے اس کو جگانا
رب کو راضی کیا زندگی میں
پھر ہی انجام ہو گا سہانا
شاعری کو میری سن رہے ہو
درد دل ہے میرا تم سنانا
تو بھی اظہر جہاں کو بھلا دے
رب کی یادوں میں ہو کے دیوانہ
فانی دنیا سے دل نہ لگانا
اس کو دل میں کبھی نہ بسانا