یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے | دنیا کی بے ثباتی اور رب کی محبت پر اردو اشعار

Urdu poetry heart touching

2 108

یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے
مرا دل تو اس سے ہاں دہلا بہت ہے

نہ دیکھی کبھی کوئی بھی خیر اس میں
مگر شر اسی سے ہاں پھیلا بہت ہے

بھلا کر ولایت کے پیغام کو بھی
اندھیرے میں اس نے دھکیلا بہت ہے

یہ عشق مجازی کو چھوڑو بھی اب تم
کہانی میں مجنوں و لیلی بہت ہے

لگے فکر آگے کی سب منزلوں کی
کہ دنیا کا یہ تو جھمیلا بہت ہے

کرو توبہ سب ھی منا لو خدا کو
گناہوں میں دل کیوں یہ بہلا بہت ہے؟

معافی ملے گی ذرا آ کے دیکھو
ندامت کا آنسو یہ پہلا بہت ہے

یہی تو صدا ھے سبھی اولیاء کی
کہ اللہ ہمارا اکیلا بہت ہے

یوں لکھتے رہو شاعری تم بھی اظہر
پیام محبت یہ پھیلا بہت ہے

یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے
مرا دل تو اس سے ہاں دہلا بہت ہے

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

فانی دنیا سے دل نہ لگانا اس کو دل میں کبھی نہ بسانا | خوبصورت اردو شاعری

2 تبصرے
  1. […] یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے | دنیا کی بے ثباتی اور رب ک… […]

  2. creazione dell'account binance کہتے ہیں

    Thanks for sharing. I read many of your blog posts, cool, your blog is very good.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.