یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے | دنیا کی بے ثباتی اور رب کی محبت پر اردو اشعار
Urdu poetry heart touching
یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے
مرا دل تو اس سے ہاں دہلا بہت ہے
نہ دیکھی کبھی کوئی بھی خیر اس میں
مگر شر اسی سے ہاں پھیلا بہت ہے
بھلا کر ولایت کے پیغام کو بھی
اندھیرے میں اس نے دھکیلا بہت ہے
یہ عشق مجازی کو چھوڑو بھی اب تم
کہانی میں مجنوں و لیلی بہت ہے
لگے فکر آگے کی سب منزلوں کی
کہ دنیا کا یہ تو جھمیلا بہت ہے
کرو توبہ سب ھی منا لو خدا کو
گناہوں میں دل کیوں یہ بہلا بہت ہے؟
معافی ملے گی ذرا آ کے دیکھو
ندامت کا آنسو یہ پہلا بہت ہے
یہی تو صدا ھے سبھی اولیاء کی
کہ اللہ ہمارا اکیلا بہت ہے
یوں لکھتے رہو شاعری تم بھی اظہر
پیام محبت یہ پھیلا بہت ہے
یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے
مرا دل تو اس سے ہاں دہلا بہت ہے
فانی دنیا سے دل نہ لگانا اس کو دل میں کبھی نہ بسانا | خوبصورت اردو شاعری
[…] یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے | دنیا کی بے ثباتی اور رب ک… […]
Thanks for sharing. I read many of your blog posts, cool, your blog is very good.