وہ جو تھا پیکرِ علم و فن اٹھ گیا دہر سے آج خیبر شکن اٹھ گیا| شہادت حضرت علی
شیر خدا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی یوم شہادت پر اشعار | hazrat ali poetry in urdu 2 lines
وہ جو تھا پیکرِ علم و فن اٹھ گیا
دہر سے آج خیبر شکن اٹھ گیا
علم و حکمت میں ایسا کوئی بھی نہیں
دیدہ ور ان کے جیسا کوئی بھی نہیں
میرے سرکار کے آپ بھائی ہوئے
آپ ہی محسنِ کل خدائی ہوئے
علم کا شہر ہیں سیدالانبیا
شہر کا باب ہیں آپ شیرِ خدا
کافروں کے لئے بن گئی رب کی مار
غزوہِ بدر میں جو ملی ذوالفقار
مومنوں کے لئے دیں کے رہبر بنے
آپ کے لال شبیر و شبر بنے
آپ سے دشمنی کی کرے کون بھول
آپ ٹھہرے مجازی خدائے بتول
سرورِ دین کے آپ تھے بھائی زاد
لائے اسلام امی خدیجہ کے بعد
علم ایسا کہ سنوائی ہو عرش تک
خوف ایسا کہ لرزیں زمین و فلک
حسرتوں کو کیا ہر گھڑی پائمال
من لبھاتی تھی ان کی فقیرانہ چال
فقر میں آپ ہی تھے یگانہ فقط
خلوتوں سے رہا دوستانہ فقط
تجھ پہ کرتا ہوں شام و سحر لعنتیں
ابنِ ملجم تری نسل پر لعنتیں
تن پہ کوفہ کی مسجد میں خنجر لگا
ہو گئے دین پر ہنستے ہنستے فدا
ایسے ذیشان کی کیوں نہ مدحت کروں
کیوں نہ مولا علی سے محبت کروں
ہے کوئی ان کے جیسا دکھاؤ مجھے
کیوں نہ لکھوں قصیدے بتاؤ مجھے
وہ جو تھا پیکرِ علم و فن اٹھ گیا
دہر سے آج خیبر شکن اٹھ گیا
شاعری : بابر علی برق
شجاعت کا پیکر ہیں میرے علی | حضرت علی کی شان
جنگِ خیبر میں کھڑا ہے حضرتِ مولا علی | حضرت علی کی شان میں اشعار
Hazrat Ali shahadat poetry | Hazrat Ali poetry in urdu 2 lines | Mola Ali poetry in urdu text | Shahadat Mola Ali poetry |