ان کے در جائیں ہم ان کے گھر جائیں ہم | نعت شریف

1 13

ان کے در جائیں ہم ان کے گھر جائیں ہم
راستے سب کٹھن کر کے سر جائیں ہم

طیبہ کی یادوں میں کھوئے ہیں ہم تو اب
کر کے طے یہ سفر رہ گزر جائیں ہم

آنکھیں نم لے کے طیبہ میں پہنچیں گے سب
ساتھ یوں ہی کبھی ہم سفر جائیں ہم

طیبہ میں پھرتے محسوس ہوتا ہے یہ
جا بجا نور ہے جب جدھر جائیں ہم

گلیاں طیبہ کی ہم کو تو راس آ گئیں
چھوڑ کر طیبہ کو اب کدھر جائیں ہم

چھوڑ دیں ہم سبھی طور اب غیر کے
لا کے ان کی سنن اب سنور جائیں ہم

ہو کے ختم نبوت پہ قربان ہم
طیبہ کی خاک میں ہی بکھر جائیں ہم

قابلیت ملے اب تو اظہر کو بھی
لکھ کے نعتیں یونہی اب نکھر جائیں ہم

ان کے در جائیں ہم ان کے گھر جائیں ہم
راستے سب کٹھن کر کے سر جائیں ہم

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

 

1 تبصرہ
  1. ^Inregistrare pe www.binance.com کہتے ہیں

    Your article helped me a lot, is there any more related content? Thanks!

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.