براؤزنگ ٹیگ

شیخ دانش عاصی

صحابہ حق کے ہیں معیار مانو یا نہ مانو تم | صحابہ کرام پر اشعار

صحابہ حق کے ہیں معیار مانو یا نہ مانو تم..! یہی فرما گئے سرکار مانو یا نہ مانو تم..! ابوبکر و عُمَر عثماں علی کے ابنِ سفیاں کے.! عظیم الشان ہیں کردار مانو یا نہ مانو تم..! ہدایت کے ستارے ہیں سبھی اصحابِ پیغمبر.! نبی جی اُن کے ہیں…

بدلتے موسموں کا نام ہی تو زندگانی ہے | غمگین زندگی پر اشعار

بدلتے موسموں کا نام ہی تو زندگانی ہے..! ہر اک انساں کی کوئی نا کوئی غمگیں کہانی ہے..! رہِ اہلِ وفا پر چل رہے ہیں سوئے منزل ہم.! تبھی درپیش آفت ہر قدم پر ناگُہانی ہے..! وہ ایسے عقل کے مارے ہیں اُن کے ناخداؤں…

بھلا بتاؤ بھی کیا ہوا ہے جو اتنا غم سے نڈھال ہو تم|اردو شاعری | urdu ghazal

بھلا بتاؤ بھی کیا ہوا ہے جو اتنا غم سے نڈھال ہو تم ہمارے دل کو جلا کے آنسو بہا رہے ہو کمال ہو تم وہ شمَّع جلتی کہ اُس کا ہم سے رویہ اتنا عجیب سا تھا فضا سے بولی کہ تو ہے رحمت کہا پَتِنگو ! وبال ہو تم قیام تم نے کیا ہے جب سے اے دل کے…

تَصوُّر میں ہمارے چاند تارے دسترس میں ہیں | خیالات پر اردو شاعری

تَصوُّر میں ہمارے چاند تارے دسترس میں ہیں..! سمندر دسترس میں ہے کنارے دسترس میں ہیں..! گلِستاں میں خزاں ہے حَبْس بے چاروں طرف لیکن.! حَسیں موسم تخَیُّل کے سہارے دسترس میں ہیں..! خیالی دل کی دنیا کا…

تو ہے کریم یارب عاجز فقیر ہوں میں | اردو مناجات

تو ہے کریم یارب عاجز فقیر ہوں میں..! آیا ہوں تیرے در پر یارب حقیر ہوں میں..! بالا بلند و برتر تیری ہے ذات داور.! خاکی وجود میرا ذلت پذیر ہوں میں..! اقرار کر رہا ہوں جب سے شعور آیا.! نفسانی خواہشوں کا تب سے…

شب گزر بھی گئی …. انتظار اب بھی ہے | غمگین اردو شاعری | urdu poetry sad

شب گزر بھی گئی .... انتظار اب بھی ہے دل کی حالت میں اک اضطرار اب بھی ہے ہاں پتہ ہے کہ ...... اب وصل ممکن نہیں پھر بھی دل دیکھیے بے قرار اب بھی ہے دل نے .... ٹالا بہت پھر بھی لب پر مرے یار کا نام بے اختیار ......... اب بھی ہے وقت…

مسکرایا کرو ، ظلم ڈھایا کرو! بزمِ ماتم میں نغمے سنایا کرو..! اردو شاعری

مسکرایا کرو ، ظلم ڈھایا کرو! بزمِ ماتم میں نغمے سنایا کرو..! چھوڑ دو فکر وہ کیا کہے گا تمہیں ہر کسی کو نہ خاطر میں لایا کرو ۔۔۔! آئینے کی طرح صاف کردار ہے.! یوں نہ الزام ہم پر لگایا کرو..! ہم کو تنہائیاں اپنی محبوب ہیں ! ہم کو…

آ ستم گر زور اپنا آزمانے کے لیے | اردو انقلابی شاعری از شیخ دانش عاصی

آ ستم گر زور اپنا آزمانے کے لیے آگئے میدان میں ہم جاں لٹانے کے لیے خود سے قاتل آگئے ہم تیرے خنجر کے تَلے اپنے خوں سے زینتِ مَقتل بڑھانے کے لیے مِٹ گیا نام و نشاں انسانیت کا دہر سے میڈیا کوشاں ہے لیکن سچ چُھپانے کے لیے گیسوئے…

سمجھ آئیگی دنیا کی تمہیں کب اب خدا جانے | خوبصورت اردو شاعری

سمجھ آئیگی دنیا کی تمہیں کب اب خدا جانے نہ جانے روز انساں کتنے ہوجاتے ہیں دیوانے وہ دیکھو غیر کی محفل میں شاید لوگ اپنے ہیں ارے ہاں ہاں وہیں ! جو لگ رہے ہیں لوگ انجانے سمجھتے ہیں جہاں والے شمع سے عشق ہے ان کو جَلے جاتے ہیں لیکن…