براؤزنگ ٹیگ

زرینہ زرین

سوشل میڈیا استعمال کرتی بہنوں بیٹیوں کے نام دردمندانہ اپیل…!

سوشل میڈیا استعمال کرتی بہنوں بیٹیوں کے نام دردمندانہ اپیل...! آپکے والدین نے آپ پر اعتماد کیا ھے آپکے ہاتھ میں سوشل میڈیا اور موبائل کی صورت اپنی زندگی بھر کی کمائی اپنی عزت تھما دی ھے

مختصر زندگی نیک کردار دے | دعائیہ اردو شاعری | Dua poetry in Urdu

مختصر زندگی نیک کردار دے موت سے پہلے توفیقِ اذکار دے دل یہ ایسا سلیم الوفا ہو مرا اپنی سب خواہشیں دین پر وار دے روز و شب اس زباں پر تیرا ذکر ہو جس سے راضی ہو تو ایسی گفتار دے نفس کی چال کو بھانپ لوں اے…

ہر وقت ہو دھیان خدا دیکھ رہا ہے| رب کے خوف پر اشعار | islamic poetry urdu

ہر وقت ہو دھیان خدا دیکھ رہا ہے مومن تِرا ایمان خدا دیکھ رہا ہے اعلانیہ خطا ہو یا پوشیدہ خطا ہو ہر حال میں نادان خدا دیکھ رہا ہے موقع ہو گناہوں کا میسر بھی تو مت ہو اس ذات سے انجان خدا دیکھ رہا ہے…

خوشی ان میں بانٹو جو غم میں ہوں ساتھی |urdu poetry for friendship

خوشی ان میں بانٹو جو غم میں ہوں ساتھی وہ ڈھونڈو جو رنج و اَلَم میں ہوں ساتھی وہ بزمِ جہاں کا پتہ کوئی دے دے ملیں مجھ کو جو ہر قدم میں ہوں ساتھی عجب دور ہے مخلصوں کی کمی ہے بہت کم ہیں جو چشم نَم میں ہوں…

راحتیں دیجیے نعمتیں دیجیے اے خدا رزق میں برکتیں دیجیے | دعائیہ اردو کلام

راحتیں دیجیے نعمتیں دیجیے اے خدا رزق میں برکتیں دیجیے خالقِ دو جہاں مالکِ دوجہاں رازقِ دو جہاں وسعتیں دیجیے زندگی کا سفر عافیت سے کٹے شاہِ ابرار کی سنتیں دیجیے میرے کشکول میں عافیت ڈال کر مجھکو دونوں جہاں رفعتیں دیجیے سامنے…

سجدے میں سکوں سجدے میں مزہ|سجدوں پر اشعار

سجدے میں سکوں سجدے میں مزہ سجدے میں چھپا انداز وفا محروم رضائے مولا سے سجدے سے جو سر محروم ہوا سجدوں سے محبت ملتی ہے سجدوں سے سعادت ملتی ہے سجدوں پہ سجدے کرتا جا سجدوں میں چھپی ہر غم کی دوا قسمت کو بلندی مِل جائے سجدوں کی جانب…

نہ تھی جب کسی کی موبائل سے یاری|موبائل پر اردو شاعری

نہ تھی جب کسی کی موبائل سے یاری بہت پرسکوں زندگی تھی ہماری میسنجر ہو واٹس ایپ ہو یا فیسبک ہو موبائل کی دنیا ہمیں لگتی پیاری بڑے بوڑھے بچوں کو فتنوں میں جھونکا دکھا کر موبائل نے باغ و بہاری ہمیشہ ہی چیٹنگ میں مصروف رہتے بھلا کر…

زباں پر قال قال اللہ کا جب ورد تھا جاری | جامعہ کی یاد میں لکھے گئے اشعار

زباں پر قال قال اللہ کا جب ورد تھا جاری غموں سےدور رہتےتھے سکینت دل پہ تھی طاری کسی سے آشنائی تھی نہ دنیا کی کوئی پرواہ ہماری دنیا تھی وہ جامعہ کی چار دیواری کتابوں میں مگن رہتے کبھی لکھتے کبھی پڑھتے کتابوں سے تعلق تھا سبھی رشتوں…