تباہیوں کے شکستہ نشاں سنبھالے گئے | اردو اداس شاعری | heart touching sad poetry in urdu

sad poetry in urdu 2 lines | sad poetry in urdu text| heart touching sad poetry in urdu 2 lines

0 21

تباہیوں کے شکستہ نشاں سنبھالے گئے
سفینے ڈوب گئے ، بادباں سنبھالے گئے

یہی سبب تھا تعلُّق کی بے ثباتی کا
یقین چھوڑ کے وہم و گماں سنبھالے گئے

بہار میں بھی نہ مہکے گا چاہتوں کا چمن
بڑے تپاک سے رنگِ خزاں سنبھالے گئے

شجر بشر سے زیادہ امین ہوتے ہیں
جو برگ و بار گِرے ، آشیاں سنبھالے گئے

وہاں گِرائے گئے ، جس جگہ سنبھلنا تھا
جہاں تھا گِرنا ہمیں،ہم وہاں سنبھالے گئے

خبر ہو تاکہ جہاں کو مری حقیقت کی
مجھے مٹا کے مرے رازداں سنبھالے گئے

رواں دواں تھے غلط سمت میں جو ہم تو کیوں؟
ہمارے قدموں کے سارے نشاں سنبھالے گئے

نہیں بھروسہ یہاں کچھ بھی جنگ بندی کا
یہ سوچتے ہوئے تیر و کماں سنبھالے گئے

طنابِ کُن کی طلسمی گرفت سے عادل
بڑے قرینے سے دونوں جہاں سنبھالے گئے

تباہیوں کے شکستہ نشاں سنبھالے گئے
سفینے ڈوب گئے ، بادباں سنبھالے گئے

شاعری : عادل حسین

ہر طرف ہے وبال وحشت کا | وحشت پر اشعار

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

If you want to read more sad poetry in Urdu please check

sad poetry in urdu 2 lines | sad poetry in urdu text| heart touching sad poetry in urdu 2 lines

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.