پاکستانی میڈیا اور پاک فوج کے درمیان تعلقات کافی عرصہ سے ناہموار ہیں۔ پاک فوج نے حالیہ کچھ عرصے میں ایک غلطی کی۔ اور وہ یہ کہ فوج اور ملک کے لیے ملی ترانے بھی خود بنانے شروع کر دیئے۔ اگرچہ اس کی وجہ یہ بنی کہ یہ کام ہمارے ٹی وی چینلز اور فلم والے اور گلوکار وغیرہ از خود کرتے تھے۔ لیکن اب ان کی طرف سے ایسے ولولہ انگیز ترانے بنانے میں کافی کمی آئی. اس بات کو محسوس کرتے ہوئے فوج کو یہ کام بھی خود کرنا پڑ گیا۔ جس کی وجہ سے وہ الٹا تنقید کا نشانہ بھی بنی کہ فوج کا کام شاید اب یہی رہ گیا ھے۔۔
حالانکہ تنقید تو ان چینلوں پر ھونی چاہیے تھے جن کا اصل کام ہی یہی تھا کہ وہ قوم کا جزبہ جوان رکھنے کے لیے ایسے ملی گیت زیادہ سے زیادہ سامنے لائیں۔ افسوس یہ چینل تو بہت بڑھ گئے لیکن ان میں جزبہ حب الوطنی بڑھانے والا مواد کم سے کم ہوتا گیا۔ اور ایسا مواد زیادہ دیا جانے لگا جس سے قوم انتشار اور ایک دوسرے پر عدم اعتماد کا شکار ھو۔ جیو نے یہ انتشار پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اب باقی چینل بھی اسی روش پر ہیں۔ پاکستان میں افراتفری کا کوئی واقعی ہو تو تمام انڈین چینل ہی اسے بڑھا چڑھا کر پیش کرنے اور پاکستانی عوام کو باہم لڑانے میں جت جاتے ہیں۔
بھارت میں کچھ بھی ہو پاکستانی چینل چپ رہتے ہیں
لیکن انڈیا میں جو مرضی طوفان آ جائے وہاں کے چینل کچھ ایسا نہیں کرتے جو پاکستانی چینل کرتے ہیں۔ وہاں پچھلے دنوں سکھوں نے خالصتان تحریک دوبارہ زندہ کی۔ اور تھانوں پر بہت حملے ہوئے۔ لندن میں انڈین ایمبیسی تک سے انڈین ترنگا اتار کر پھینک دیا گیا۔ اور خالصتان کا جھنڈا اس کی جگہ لہرا دیا گیا۔ اس کے جواب میں انڈیا نے سکھوں کا گھیرا کافی تنگ کیا تو اس کے خلاف پاکستانی چینلوں کو بھی بھارتی چہرہ دستیاں بے نقاب کرنی چاہئیں تھیں۔ لیکن افسوس یہاں مکمل خاموشی چھائی رہی۔
اسی طرح منی پور میں بہت ہنگامے اور بلوے ھوئے ۔ ہندو انتہا پسندوں نےدرجنوں چرچوں کو آگ لگائی۔ کافی عمارتیں نذر آتش ہوئیں۔ لیکن ہمارے ہاں ان کا کوئی ذکر ہی نہیں۔ کشمیر میں جو بھارتی بنیا آئے دن ظلم ڈھاتا ھے تو اس پر بھی برائے نام ہی کوئی ذکر ہوتا ھے۔۔ہاں بلوچستان کے علیحدگی پسند ،پی ٹی ایم والے اور ایسے دوسرے ملک دشمن دہشت گرد کوئی بات کریں تو انہیں زیادہ کوریج دی جاتی ھے۔ بہرحال پاکستانی میڈیا اور پاک فوج کے باہمی تعلقات جتنے بہتر رہیں گے اتنا ہی ریاست کے لئے مفید ہو گا۔ اور قومی جزبہ حب الوطنی ابھارنا صرف فوج کا کام نہیں۔ بلکہ ہر پاکستانی کا یہ فرض ھے۔ جو بھی یہ فریضہ سرانجام دے اللہ اس کی یہ تگ وتاز قبول کرے۔
تحریر: قاضی کاشف نیاز
اگر آپ پاکستان کے متعلق شاعری پڑھنا چاہتے ہین تو یہ لازمی دیکھیں