میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو | وطن سے محبت پر اشعار
poetry on pakistan independence day | urdu poetry on independence day of pakistan | poetry about pakistan in urdu
میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو
میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو
وہ پرچم جس کو تھاما ہے میرے اجداد نے برسوں
اسی کی چھاؤں میں آگے بڑھے گا کارواں لوگو
وہ جس کلمے سے ہے مضبوط بنیاد وطن لوگو
اسی کلمے سے ہی مضبوط ہو دیوار جاں لوگو
یہ مانا ہم نے بنیاد ِ وطن اسلام پر ہی ہے
سیاست میں معیشت میں مگر ہے یہ کہاں لوگو؟
اگرچہ ظلم و تاریکی میں ڈوبا ہے جہاں لوگو
مگر ہم کو ہمارے رب سے ہے حکم اذاں لوگو
ہزاروں پھول پنچھی ہیں مگر کتنے شکاری بھی
ہیں کب سے گھات میں بن کر عدوئے آشیاں لوگو
قدم اپنے جمائیں، ہر مقابل پر فتح پائیں
ہمارے واسطے سب منتظر ہیں یہ میداں لوگو
عدل، تعمیر اور تعلیم کے زیور سے آراستہ
ہماری کاوشوں سے یہ وطن ہو ضوفشاں لوگو
اسی جذبے سے ہی اس دیس کی مٹی سے چاہت ہے
اسی جذبے سے لاکھوں کارواں پہنچے یہاں لوگو
بنایا تھا وطن ملکر بچائیں گے وطن ملکر
اگر بس اک مرکز کو ہوں صفدر سب رواں لوگو
میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو
میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو
شاعری : سلیم اللہ صفدر
وطن کے نوجوانو یہ وطن اپنا سجاؤ تم| مایوس نوجوانوں کیلئے امید بھری اردو شاعری
ہزاروں دکھ ہیں دنیا کے، مگر ہے مان پاکستاں
اگر آپ پاکستان کے متعلق مزید شاعری پڑھنا چاہتے ہین تو یہ لازمی دیکھیں
poetry on pakistan independence day | urdu poetry on independence day of pakistan | poetry about pakistan in urdu