لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی | فکر آخرت پر کلام
لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی
ہے کس کو فکر وہ آگے کا غم لگانے کی؟
مذاکرے ہی بھلا کر سبھی محافل سے
یہ عادتیں ہیں اجل سے نظر چرانے کی
بڑا کریم ہے داتا ہمارا اک اللہ
کمی نہیں دی عطا میں کبھی نہانے کی
ڈرو اسی کی پکڑ سے سبھی مرے ھمدم
خطا نہیں ھے کبھی اس کے تو نشانے کی
جہان والے کبھی بھی نہ ہو سکے راضی
کرو جو فکر تو اللہ نبی منانے کی
فنا کے گھر کو فنا ہی سمجھ لے تو اظہر
کرو تیاری مسلسل اسی ٹھکانے کی
لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی
ھے کس کو فکر وہ آگے کا غم لگانے کی
نشوں میں جواں ڈوبتے جا رہے ہیں | نوجوانوں اور جوانی پر اشعار