جو تم غمگین ہو جاؤ تو رب سے گفتگو کرنا
بہاریں لوٹ آئیں گی خزاں میں جستجو کرنا
سجاؤ خواب آنکھوں میں، یہ دل آراستہ رکھو
ہٹے گا غار سے پتھر خدا سے رابطہ رکھو
وہ ماؤں سے کہیں بڑھ کر محبت کرنے والا ہے
تمہیں تنہا نہ چھوڑے گا دعا کا سلسلہ رکھو
اگر تم خشک ہونٹوں سے وفا کے گیت گاؤ گے
شکستہ قافلے میں تم، فتح کی ریت لاؤ گے
چلے جاؤ گے صحرا میں، نہیں ڈھونڈو گے سائے تم
وہ دن آئے گا بالآخر کہ جب تم جیت جاؤ گے
ادائے جہدِ پیہم جن کے من میں ڈوب جاتی ہے
خودی بیساکھیوں کے بِن، جنہیں چلنا سکھاتی ہے
وہ جن کی چاہتیں جلوا دیں ساحل پہ سفینوں کو
لپک کر کامیابی اُن کی پابوسی کو آتی ہے
اگر بنیاد ہو خالص، عمل ہر اک امر ہو گا
شجر کو صبر سے پالو، تبھی شیریں ثمر ہو گا
تھکا دو جسم محنت سے، یقیں رکھنا دعاؤں میں
تمہارا نام فہرستوں میں منظورِ نظر ہو گا
جو تم غمگین ہو جاؤ تو رب سے گفتگو کرنا
بہاریں لوٹ آئیں گی خزاں میں جستجو کرنا
شاعری : مغیرہ حیدر