اس پاک سر زمیں کے ہیں ہم بلوچ بھائی
اس پاک سر زمیں کے ہیں ہم بلوچ بھائی۔۔۔! یہ نظم ان بلوچستان کے بھائیوں کے نام جنہیں ہمسایہ دشمن نے اس مرکز یقین پاک سرزمین کے خلاف استعمال کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے مگر ہمارے ان بھائیوں کی دینی غیرت اور اسلاف کی روایات اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ ایسی کسی بھی سازش کا حصہ بنیں.۔۔۔!
غیرت بہادری کی دیتے ہیں ہم گواہی….!
اس پاک سر زمیں کے ہیں ہم بلوچ بھائی
غیروں کی سازشوں کو ہم خوب بھانپتے ہیں
دشمن ہے کون اپنا ہم یہ بھی جانتے ہیں
جب اہل تقوی کو ہم اک دوست مانتے ہیں
تب اہل ہند سن کر نام اپنا کانپتے ہیں
ڈر کیسا دل میں آخر ہو ہم کو نکتہ چیں سے
رشتہ ہے دین کا جب اس پاک سر زمیں سے
کوئی دل نہ اپنا ٹوٹے اس مرکز ِیقیں سے
کوئی سجدہ گاہ نہ چھوٹے اپنی کسی جبیں سے
توحید کے ہے دم سے روشن جہاں ہمارا
رب کی عطا سے قائم یہ گلستاں ہمارا
دل میں وہ نظریہ ہے اب تک جواں ہمارا
ہم اس کے پاسباں ہیں وہ پاسباں ہمارا
دشمن کے راستے میں مثلِ چٹان ہم ہیں
ایثار اور اخوت کی بھی زبان ہم ہیں
اسلاف کی امنگوں کے ترجمان ہم ہیں
وہ کل اگر تھے عنواں ، اب داستان ہم ہیں
شاعری : سلیم اللہ صفدر
اگر آپ پاکستان کے متعلق مزید شاعری پڑھنا چاہتے ہین تو یہ لازمی دیکھیں