فصیلِ تن سے آگے جا رہا ہوں۔۔۔ میں اِس درپن سے آگے جا رہا ہوں | اردو شاعری
Urdu poetry 2 lines
فصیلِ تن سے آگے جا رہا ہوں
میں اِس درپن سے آگے جا رہا ہوں
تعلق کی مدد لیتا نہیں میں
میں اپنے فن سے آگے جا رہا ہوں
قدم کے ساتھ روح بھی رقص میں ہے
میں اب چھن چھن سے آگے جا رہا ہوں
تلاشِ رزق میں حیرت ہے مولا
ترے آنگن سے آگے جا رہا ہوں
مرا بحروں پہ قبضہ بڑھ رہا ہے
مفاعیلن سے آگے جا رہا ہوں
کہیں بچوں سی باتیں کر رہا ہوں
کہیں پچپن سے آگے جا رہا ہوں
تمہارے بعد ایسے لگ رہا ہے
میں اس جیون سے آگے جا رہا ہوں
فصیلِ تن سے آگے جا رہا ہوں
میں اِس درپن سے آگے جا رہا ہوں
شاعری: عرفان منظور بھٹہ