وہ بطل امت خلیفہ ثانی عظیم تر ہیں میرے عمر ہیں | حضرت عمر کی شان میں کلام
شان عمر فاروق رضی علی عنہ
کفر کی موت اور بے کسوں کے جو چارہ گر ہیں میرے عمر ہیں
وہ بطل امت خلیفہ ثانی ،عظیم تر ہیں میرے عمر ہیں
انہی کے ڈر سے تو اہل اسلام چھپ کے رب کو پکارتے تھے
انہی کی آمد کے بعد اسلام پر سبھی جان وارتے تھے
میرے نبی کی دعا کا دنیا میں جو ثمر ہیں میرے عمر ہیں
بہت سے فاتح جہاں میں آئے کہاں عمر کے کوئی برابر
نشان تک بھی نہیں ہیں باقی، کہاں ہے دارا، کہاں سکندر
وہ جن کے سب محکمے ادارے پائندہ تر ہیں میرے عمر ہیں
فرات، دجلہ و نیل کی لہروں پہ رقم جن کے تازیانے
انہی کے لشکر ہیں جو کہ نکلے تھے بحر ظلمات آزمانے
انہی کے قدموں میں سب نچھاور جو بحر و بر ہیں میرے عمر ہیں
وہ جن کی ضربوں سے روم و ایراں کی سلطنت کے غرور ٹوٹے
وہ جن کے قدموں سے القدس کی آزادیوں کے تھے چشمے پھوٹے
یہ اہل اقصی ابھی تلک جن کے منتظر ہیں میرے عمر ہیں
اک اور ہوتا عمر اگر تو سوائے اسلام کچھ نہ ہوتا
کوئی بتوں کی نہ پوجا کرتا، بس ایک ہی نام رب کا ہوتا
جو آج بھی اہل کفر میں حرف معتبر ہیں میرے عمر ہیں
کفر کی موت اور بے کسوں کے جو چارہ گر ہیں میرے عمر ہیں
وہ بطل امت خلیفہ ثانی ،عظیم تر ہیں میرے عمر ہیں
شاعری :سلیم اللہ صفدر
حسین سے محبتیں منزلوں کا راستہ | حضرت حسین رضی اللہ کی شان میں خوبصورت کلام
[…] آپ مزید شان صحانہ پر اشعار پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی […]