اللّٰہ بنا دے مجھے مہمانِ مدینہ
دیکھوں وہ نگر جس میں ہیں سلطانِ مدینہ
اک بار تو دربار میں سرکار کا دیکھوں
اک بار تو مسکن شہہ ابرار کا دیکھوں
اے کاش کہ بن جاٶں میں دربانِ مدینہ
ٹھہرے تھے جہاں آپ اسی غار کو چوموں
اس شہر کے ہر پھول کو، ہر خار کو چوموں
دیدار کروں میں ترا بستانِ مدینہ
دنیا ہے اگر سیپ تو موتی ہے مدینہ
دنیا کے نگینوں میں ہے اعلٰی یہ نگینہ
قاصر ہے زباں کیا ہو بیاں شانِ مدینہ
قرطاس اچھلنے لگا جھوما یہ قلم بھی
پھر ہاتھ کو بخشا مرے اللّٰہ نے دم بھی
لب پر جو مرے آگیا عنوانِ مدینہ
“ہمدرد” کو دیدار مدینے کا عطا ہو
سرکار کا دربار ہو اور حمدو ثنا ہو
بن جاٶں میں اک دن وہیں حسانِ مدینہ
اللّٰہ بنا دے مجھے مہمانِ مدینہ
دیکھوں وہ نگر جس میں ہیں سلطانِ مدینہ
شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد
زمانے کو مبارک ہو کہ شاہِ مرسلیں آئے | نعت شریف
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں