مصطفی آئے تو ہو گئی روشنی
ہر نگر روشنی ہر گلی روشنی
یوں تو لائے تھے سارے نبی روشنی
آپ لائے مگر آخری روشنی
انکے چہرے کے انوار سے لی گئی
چاند کی چاندنی شمس کی روشنی
رحمت کا ابر بن کر آقا جہاں میں آئے
پیاسے دلوں کی خاطر کوثر کا جام لائے
اپنی امت کی خاطر کتنی دعائیں مانگیں
اپنی امت کی خاطر کتنے زخم اٹھائے
طائف میں کھا کے پتھر لب پہ دعا سجائی
احد و حنین میں نہ پیچھے قدم ہٹائے
…
آ بتاؤں کہ کیا ، محمد ہیں
وہ حبیب خدا ، محمد ہیں
جن کو قراں میں من کہا رب نے
رب کی پیاری عطا ، محمد ہیں
جن کے بارے خلیل کہتے رہے
رب سے مانگی دعا ، محمد ہیں
سب نبی مقتدی ہیں اقصی میں
اور وہاں مقتدا ، محمد ہیں
سارے نبیوں کے…
آفتابِ مبیں محمد ہیں
ماہ تابِ حَسیں محمد ہیں
وہ کسی اور کے نہیں طالب
دل میں جن کے مکیں محمد ہیں
اسوہ جن کا نجات کا باعث
وہ کوئی اور نہیں محمد ہیں
دل کو دل سے ملانے آپ آئے
دل ربا دل نشیں محمد ہیں
زندگی کیوں نہ ہو نثار ان پر…
طیبہ نگر سے ہم کو ہوا پیار بے مثال
کیونکہ مکین ہیں وہاں سرکار بے مثال
سارے ہی یار ان کے بہت خوب ہیں مگر
روضے میں ساتھ سوئے ہیں دو یار بے مثال
جس کو رسول پاک سے نسبت سی ہو گئی
روضے کی ایک ایک ہے دیوار بے مثال
صادق امین کہتے…
سوئے طیبہ جونہی قافلہ ہو گیا
اشکوں کا بھی رواں سلسلہ ہو گیا
جو نبی ﷺ کے نگر کی طرف ہے بنا
ہم کو محبوب وہ راستہ ہو گیا
فضل رب سے چلے ہیں مدینہ کی اور
اب ہمارے لیے فیصلہ ہو گیا
یاد آقا ﷺ میں ہم بھی چلے جا رہے
لب پہ جاری یہ صل علی…
میرے جان و دل سبھی اُن پر فدا صلی علیٰ
میرے آقا کی حسیں ہر اک ادا صلی علیٰ
آپ کی آمد سے جتنے بُت تھے منہ کے بَل گرے
ہر طرف بس ایک ہی نعرہ لگا صلی علیٰ
نعت کہنا شاعری کے فن میں آتا ہی نہیں
نعت تو ہے میرے مولا کی عطا صلی علیٰ
درد…
پوچھتے ہو کہ کیا مدینہ ہے ؟
دردِ دل کی دوا مدینہ ہے!
مال و عشرت کی کچھ طَلَب ہی نہیں
طَلْبِ عاشق سدا مدینہ ہے
سر کے بل میں چلوں گا طیبہ میں
عشق کی انتہا مدینہ ہے
کچھ نہیں غم کے کوئی کیا مانگے
میری ہر اک دعا مدینہ ہے
شانِ بیت…
طیبہ کی آ رہی ہے بہت یاد آج کل
ہونٹوں پہ حاضری کی ہے فریاد آج کل
دل میں سمائی طیبہ کی شام و سحر حسیں
سوچوں میں چل رہی ہے وہی باد آج کل
اللہ کے حبیب کی نعتیں عطا ہوئیں
رہتا ہوں اس لئے میں یہاں شاد آج کل
رب کے کرم سے ان کی میں…
یہ پیارے سائباں ہیں اور میں ہوں
نبی جی میزباں ہیں اور میں ہوں
بنا مہمان جن کا آج کل ہوں
بہت ہی مہرباں ہیں اور میں ہوں
خدا کے فضل سے طیبہ میں پہنچا
مرے سب غم دھواں ہیں اور میں ہوں
نبی جی اور ابوبکر و عمر کے
یہ پیارے آستاں ہیں…