اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق | عشق پر اشعار | love poetry in urdu
heart touching love poetry in urdu | love poetry in urdu text | urdu poetry love
اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق
آؤ چلو کہ گاؤں میں کھولیں دکان عشق
کب تک کھلا رہے گا میرا گلستان عشق
سب جھریوں میں ڈوب گئے ہیں نشان عشق
سب لوگ تھک کے بیٹھ گئے بیچ راہ میں
اب تک رواں دواں ہے میرا کاروان عشق
اس دور ظلم و جبر کے فتنوں کے بیچ میں
ممکن نہیں بیان کریں داستان عشق
دریا میں کشتی دوڑ رہی تھی ہوا کے ساتھ
تم نے انا میں پھاڑ دیا بادبان عشق
مجنوں کے بعد عشق میں اپنا ہی نام ہے
اور تم ہمیں سکھاؤ گے اب ترجمان عشق
فطرت ہے میری ملتا ہوں سب سے خلوص سے
نہ جانے کیسے ہو گیا تم کو گمان عشق
طوفان لاکھ آے مگر رب کے فضل سے
سر سبز ہے ابھی بھی میرا گلستان عشق
یوں عشق کے جنون میں مجنوں تمام عمر
صحراؤں میں بھٹکتا رہا یہ ہے شان عشق
اپنا بھی نام تھا سر فہرست عشق میں
رخ پر عیاں ہے آج تلک بھی نشان عشق
وعدے سے کوئی مکرے تو توہین عشق ہے
،،راہی،، بدلتے ہی نہیں کر کے زبان عشق
اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق
آؤ چلو کہ گاؤں میں کھولیں دکان عشق
شاعری : رفیق راہی مانگرول
ہم کو چاہت تھی کسی اور کی، آیا کوئی ہے | اردو شاعری محبت
اگر آپ محبت پر مزید اشعار پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
heart touching love poetry in urdu | love poetry in urdu text | urdu poetry love