تم جدا ہوئے تو کیا، قربتیں نہیں گئیں دل سے اب بھی وصل کی خواہشیں نہیں گئیں ہجر یا وصال سب جاگ کر بسر ہوئے وقت کے بدلنے سے عادتیں
urdu poetry love shayari
زندگی بھر یہ کرامات نہیں ہو سکتی اب کبھی اس سے ملاقات نہیں ہو سکتی پیار کے کھیل میں چال ایسی چلی ہے اس نے ہجر کی ختم کبھی رات
اب شہر میں نہیں ہے کوئی قدر دان عشق آؤ چلو کہ گاؤں میں کھولیں دکان عشق کب تک کھلا رہے گا میرا گلستان عشق سب جھریوں میں ڈوب گئے
اک رويہ تھا جو 'روا' نہ ہوا ورنہ پہلے بھی کم برا نہ ہوا اسکو لاۓ تھے کھینچ تان کے سو وہ دوا ہو گیا،شفا نہ ہوا جانے