فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا |دنیا کی بے ثباتی پر اشعار | IsIslamic poetry in urdu

دنیا کی حقیقت پر اشعار | فکر آخرت پر کلام |

0 38

فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا
سدا کوئی بھی ٹھکانہ یہاں نہیں میرا

پرایا گھر ہے اسے چھوڑ کر تو جانا ہے
ہمیشہ رہنے کی خاطر جہاں نہیں میرا

کبھی کبھی تو یہاں پر مجھے یہ لگتا ہے
” دیار غیر میں ہوں ہم زباں نہیں میرا ”

کبھی کبھی میں خزاں میں اجڑ سا جاتا ہوں
تسلی دل کے لئے گلستاں نہیں میرا

خدایا میری کسمپرسی پر تو کر دے کرم
سوائے تیرے کوئی مہرباں نہیں میرا

خدایا تیرے خزانوں پہ ہے نظر میری
زمیں نہیں ہے مری آسماں نہیں میرا

یہ اپنے دل کو میں اظہر بتا رہا ہوں بات
سدا چمکنے کو نام و نشاں نہیں میرا

فنا کا گھر ہے یہ دنیا مکاں نہیں میرا
سدا کوئی بھی ٹھکانہ یہاں نہیں میرا

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے دنیا تو یارو اک رہگزر ہے| دنیا کی بے ثباتی پر اشعار

لگی ہے دوڑ یہ دھوکے کا گھر بنانے کی | فکر آخرت پر کلام

اگر آپ مزید فکر آخرت پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.