خواب روپوش نظارے سے بھی ہو جاتا ہے| اردو غزل | urdu ghazal lyrics
2 line attitude shayari in urdu| urdu poetry ghazal lyrics | shero shayari urdu
خواب روپوش نظارے سے بھی ہو جاتا ہے
حوصلہ ٹوٹتے تارے سے بھی ہو جاتا ہے
ہم نے اک آسرے پر عمر گنوا دی تو کٌھلا
جسم بے زور سہارے سے بھی ہو جاتا ہے
تم کو رنگوں کی کرامت پہ یقیں ہے ورنہ
نقش محفوظ تو گارے سے بھی ہو جاتا ہے
کشتیاں جشن مناتی ہیں کہ جاری ہے سفر
آدمی دور کنارے سے بھی ہو جاتا ہے
اینٹیں ملبے سے سلامت بھی نکل آتی ہیں
کچھ نہ کچھ نفع ، خسارے سے بھی ہو جاتا ہے
ہو تو دشمن سے بھی سکتی ہے توقع کوئی
بد گماں دل ، کسی پیارے سے بھی ہو جاتا ہے
کیا ہوا خود کو پرکھنے نہ دیا جو اس نے
یار دھوکہ تو سنارے سے بھی ہو جاتا ہے
بات ہے صرف اذیت کو بسر کرنے کی
لمس مانوس شرارے سے بھی ہو جاتا ہے
اس نے کہہ کر بھی تکلف ہی کیا ٌٌ جاؤ ضمیر ٔٔٔ
ورنہ یہ کام اشارے سے بھی ہو جاتا ہے
خواب روپوش نظارے سے بھی ہو جاتا ہے
حوصلہ ٹوٹتے تارے سے بھی ہو جاتا ہے
شاعری : ضمیر قیس
اگر آپ مزید غزلیہ شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
ہوا سے دھند کا جیسے حصار ٹوٹتا ہے | اداس شاعری
آسماں سے اس حسیں کے گھر کا منظر اور تھا | اردو غزل محبت
sad urdu ghazal | attitude shayari in urdu | urdu poetry ghazal lyrics | urdu ghazal lyrics | shero shayari urdu