اے رب مجھے بلا لے، اب اپنا گھر دکھا دے | مناجات
اللہ رب العزت کے حضور ایک گناہ گار بندے کی دعا
اے رب مجھے بلا لے، اب اپنا گھر دکھا دے
میری بھٹکتی روح کو تسکین اب دلا دے
سر پر ہے فکر ِدوراں ، دل پر ہیں داغ عصیاں
پیاسے لبوں کی خواہش ،امیدِ راحتِ جاں
اک بار آب زم زم مولا مجھے پلا دے
دیکھوں میں گھر تمہارا، دل کو ملے سہارا
دریائے غم میں آئے مجھ کو نظر کنارا
کشتیِ جاں کو یارب ساحل پہ اب لگا دے
تھاموں غلاف کعبہ، آنسو نہ روک پاؤں
چپکے سے رب سے اپنے باتیں میں کرتا جاؤں
ہر ایک میرا آنسو ہر ایک غم مٹا دے
میں ظلمتوں میں بھٹکا، کچھ رفعتوں کی چاہ میں
پایا سکون لیکن رب کی ہی بس پناہ میں
مولا میرا مقدر کوشش میری بنا دے
پتھر چراغ ٹھہریں، ٹھوکر سے دل بڑا ہو
تارے بھی رہنما ہوں کچھ ایسا راستہ ہو
تاحشر میرے مولا ایسی مجھے ضیاء دے
اے رب مجھے بلا لے، اب اپنا گھر دکھا دے
میری بھٹکتی روح کو تسکین اب دلا دے
شاعری : سلیم اللہ صفدر
اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں