بڑی سرکار میں پہنچے بڑا دربار دیکھیں گے....! گنبد خضری کو دیکھنے کی خواہش ہر مسلمان کے دل میں ہوتی ہے۔ کچھ کے نصیب ان کو اجازت دیتے ہیں اور کچھ لوگ اس حسرت کو لیکر دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔ یہ نعت رسول مقبول بھی اسی خواہش کے متعلق ہے…
مئی سے مئی تک
الہی ہم پر رحم کر اور اپنی پناہ ہم پر دراز کر دے۔ الہی ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہمارے حکمران ایسے نہیں ہوں گے۔ مگر کیا کریں اہل غرناطہ بھی اسی گمان میں مارے گئے تھے کہ ہمارے حکمران ایسے نہیں ہوں گے۔ جیسا ان کے دلوں میں دھڑکا تھا…
حاضر ہوں ترے در پہ یا رب تو بھلا کر دے
یہ بوجھ گناہوں کا کندھوں سے جدا کر دے
نہ مال کی چاہت ہے نہ گھر کی تمنا ہے
ایمان کی دولت سے دامن تو مرا بھر دے
نکلوں ترے رستے میں تو عزم عطا کرنا
اس دشتِ محبت میں ہر عہد وفا…
عید کی آمد، عید کی رونق ہر اک دل کو بھائے
اجلے کپڑے اجلا چہرہ ہر سو خوشیاں لائے
بڑوں سے عیدی لیکر خوشیوں کی رونق دوبالا
ہنستے ہنساتے ہر بچے نے پیسے خوب کمائے
پیار و محبت سے ہم اک دوجے کا دکھ کو بانٹیں
امن و اخوت اس دھرتی پر ایسے…
زندگی ہے مسکرائی عید آئی
خوشیوں کی رونق ہے بھائی عید آئی
ماہ رمضان کے وہ روزے خوب گزرے
جھوٹ غیبت اور خیانت سے بچے تھے
خالی پیٹ اور خشک ہونٹوں سے جئیے تھے
اب تو ہے برسات چھائی عید آئی
ماہ رمضان کی وہ عادت نہ بھلائیں
دل…
آئے رب میرا رہبر تو
ہر ہستی سے برتر تو
تو جو چاہے ہو جائے
ہر اک شے پہ قادر تو
آئے رب تو لافانی ہے
ہر سو تیری کہانی ہے
ہر دل میں بیدار ہوا
اک جذبہ ایمانی ہے
تیری ہر رحمت کی نظر
قرض ہے اک جسم و جاں پر
کیسے…
محبتوں کے ادھورے قصے
کتاب دل پر رقم رہے ہیں ۔۔۔رقم رہیں گے
ترے بچھڑنے کے بعد ہم نے
بنائی کھڑکی ہے نئی نویلی
نیا بنانے کو کوئ منظر
پرانی تصویر اور منظر ؟
رکھیں گے شاداب کب تلک تک؟
بہار دیں گے؟
سنوار دیں گے؟
طویل جینے کو کوئی…
ہم سبز علم کے رکھوالے
(دو رنگوں کے درمیان فرق کرتی ایک نظم.... ایک وہ رنگ جسے دیکھتے ہی روح و جاں کو تازگی اور آنکھوں کو ٹھنڈک ملتی ہے ، اور ایک وہ رنگ جسے دیکھتے ہی غصہ، نفرت یا حقارت جیسے جذبات دل میں بیدار ہوتے ہیں)
ہم سبز علم…
طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا
یہ ہجر کے دن کٹیں گے اور کب محبتوں کا وصال ہوگا
ہر ایک کوچہ لہو سے تر ہے کوئی نہیں جو حساب مانگے
بس اک قیامت کا ہے بھروسہ کہ قاتلوں سے سوال ہوگا
بتاؤ کیوں کر جلائے…