یہ محمد کا جو مدینہ ہے
یہ تو اَنمول اک نگینہ ہے
اور باتیں فضول باتیں ہیں
آپ کی بات ہی خزینہ ہے
أپ جڑ سے اکھاڑنے آئے
دل میں جو بھی عناد و کینہ ہے
مشک و عنبر بھی ہیچ تر اس سے
منفرد اس قدر پسینہ ہے
ہونٹ ہر دم درود کو مچلیں
اک مَحبّت کا یہ قرینہ ہے
جو اطاعت نہ ہو حیات اُن کی
ایسا جینا فضول جینا ہے
یہ محمد کا جو مدینہ ہے
یہ تو اَنمول اک نگینہ ہے
آفتابِ مبیں محمد ہیں ماہ تابِ حَسیں محمد ہیں | نعت رسول مقبول
رحمت ِ دو جہاں تاجدارِ حرم خاتم الانبیا میرے شاہِ امم | نعت شریف
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں