یاالہی گنہگار ہوں میں، راہ تقوٰی پہ مجھ کو چلا دے

اللہ رب العزت کا دربار میں ایک دکھی گناہگار انسان کی مناجات

0 43

یاالہی گنہگار ہوں میں، راہ تقوٰی پہ مجھ کو چلا دے

راہ شیطان کا ہوں میں راہی، نیک بندوں کا رستہ دکھا دے

غفلتوں کا یہ عالم ہے مولا، موت کو ہی میں بھولا ہوا ہوں
ہو نگاہ کرم یاخدایا جامِ تقوٰی مجھے تو پلا دے

جالِ شیطان سے تو چھڑا دے بس لبوں پر یہی التجا ہے
میرے ایقان کو کردےمحکم بندگی کا طریقہ سکھا دے

لو لگاٶں عبادت سے ایسا بن عبادت سکوں مل نہ پاۓ
تیری عظمت کے میں گیت گاٶں سیرت مصطفٰیﷺ پہ چلا دے

حبِّ دنیا نہ ہو میرے دل میں عشقِ احمد میں شب دن گزاروں
تیری خاطر جیوں یا الہی میرے دل کو جنوں بھی نیا دے

بادشاہِ جہاں تیری مدحت کا میں کیا حق ادا کرسکوں گا
کررہا ہوں میں "ہمدرد” کوشش میری کوشش پہ مجھ کو جزا دے

یاالہی گنہگار ہوں میں، راہ تقوٰی پہ مجھ کو چلا دے
راہ شیطان کا ہوں میں راہی، نیک بندوں کا رستہ دکھا دے

 

شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

 

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.